
مرآۃ العاشقین – حضرت صوفی حق واسعؒ کی سوانح و اسلوب و رموزِ تصوف
مرآۃ العاشقین ایک ایسی روحانی کتاب ہے جو حضرت صوفی حق واسع بابا جیؒ کی زندگی، کرامات، ملفوظات اور تصوف کے رموز کو آئینہ کی صورت میں پیش کرتی ہے۔ یہ کتاب سالکینِ طریقت اور متلاشیانِ ہدایت کے لیے ایک ایسا نصاب ہے جو عشقِ الٰہی اور سلوک و معرفت کی منازل کو آسان بنا دیتا ہے۔
کتاب کے پہلے حصے میں حضرت صوفی حق واسع بابا جیؒ کی حیاتِ مبارکہ بیان کی گئی ہے۔ اس میں آپ کے خاندانی پس منظر، سلسلہ نسب، ابتدائی تعلیم اور پیدائش کا ذکر ہے۔ روحانی سفر کے آغاز میں حضرت بابا قلندرؒ کا کردار نہایت اہم ہے جن کی رہنمائی نے آپ کو تصوف کی وادیوں کی طرف متوجہ کیا۔ سچی طلب اور مسلسل استقامت نے آپ کو طریقت کی باریک راہوں پر قدم رکھنے کا حوصلہ دیا۔ آپ کو اپنے پیر و مرشد سے خلافت اور اجازت عطا ہوئی، جس نے آپ کو سلسلہ عالیہ میں ایک معتبر مقام بخشا۔ آپ کا علمی ذوق، سادہ مزاجی، عاجزی اور دین پر ثابت قدمی آپ کی شخصیت کے نمایاں اوصاف ہیں۔
دوسرے حصے میں حضرت صوفی حق واسعؒ کے روحانی سفر اور فیوض و برکات کا ذکر ہے۔ اس میں اُن تمام مشائخ کے نام اور فیوض شامل ہیں جن سے آپ نے روحانی برکتیں حاصل کیں۔ حضرت داتا گنج بخش علی ہجویریؒ، حضرت شیخ عبدالقادر جیلانیؒ، حضرت خواجہ معین الدین چشتی غریب نوازؒ، حضرت بابا فرید الدین گنج شکرؒ، حضرت سید عبد اللطیف امام بریؒ، حضرت پیر مہر علی شاہؒ، حضرت عبدالمجید دیولویؒ، حضرت میاں میرؒ، حضرت مادھو لال حسینؒ، حضرت نظام الدین اولیاءؒ اور حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ جیسے بزرگوں سے آپ نے روحانی فیوض و برکات پائے۔ یہ فیوض اس حقیقت کو واضح کرتے ہیں کہ اللہ والے اپنے وقت اور مقام سے ماورا ہو کر بھی اہلِ دل کو فیض عطا کرتے رہتے ہیں۔
تیسرے حصے میں حضرت بابا جیؒ کے اخلاق و مزاج کا ذکر ہے۔ مریدین کے ساتھ شفقت، رشتہ داروں کے ساتھ حسنِ سلوک، ازدواجی معاملات میں حکمت اور ہر دکھی دل کو تسلی دینا آپ کے کردار کا حصہ تھا۔ آپ سخاوت میں بے مثال تھے اور ہمیشہ دوسروں کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنایا۔
چوتھے حصے میں آپ کی آخری ملاقاتوں، وصال کے لمحات اور جنازہ مبارک کا ذکر ہے۔ ساتھ ہی اس بات کی وضاحت بھی کی گئی ہے کہ آپ کا فیض آپ کے خلفاء اور سجادہ نشینوں کے ذریعے آج بھی جاری ہے۔ حضرت حافظ امتیاز اور دیگر سجادہ نشینوں کے بیانات اس فیض کے تسلسل کی گواہی دیتے ہیں۔
پانچویں حصے میں کرامات اور روحانی مشاہدات درج ہیں۔ قرآن و حدیث سے کرامات کے دلائل، انبیاء و صحابہ کرام کے واقعات، مریضوں کے علاج، جنات کو مسلمان کرنے، ایک وقت میں مختلف مقامات پر ظاہر ہونے اور بزرگانِ دین سے تعلقات کی جھلکیاں اس حصے کا حصہ ہیں۔ یہ سب اس بات کا ثبوت ہیں کہ اولیاء اللہ کردار اور عمل دونوں کے ذریعے
دین کے چراغ کو روشن کرتے ہیں۔
اسلوب و رموزِ تصوف
کتاب کا دوسرا حصہ اسلوب و رموزِ تصوف پر مشتمل ہے۔ اس میں بیعت، خلافت و ولایت کا فرق، صوفی کی حقیقت اور اقسام، جہادِ اکبر، صحبتِ مرشد کے فوائد، اولیاء اللہ کی اقسام، سیر و سلوک کی منازل، فنا فی الرسول ﷺ، فنا فی الشیخ اور فنا و بقا باللہ جیسے مضامین شامل ہیں۔ یہ حصہ ہر اس سالک کے لیے رہنما ہے جو تصوف کے اصولوں کو سمجھ کر اپنی عملی زندگی میں ڈھالنا چاہتا ہے۔
✨ خلاصہ
مرآۃ العاشقین حضرت صوفی حق واسع بابا جیؒ کی سوانح حیات، کرامات، ملفوظات اور تصوف کے رموز کا ایک ایسا آئینہ ہے جس میں سالکینِ طریقت کے لیے راہنمائی اور نورانیت پوشیدہ ہے۔ یہ کتاب ہر اس شخص کے لیے ایک خزانہ ہے جو عشقِ الٰہی کی جستجو میں ہے اور اپنے مرشد کامل کے ذریعے فیضِ ربانی پانا چاہتا ہے۔۔
زیر نظر کتاب کے چند اوراق و فہرست ہے جسے دیکھ کر آپ کی گہرائی کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔